ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بنگلور کے ہوسکوٹے میں چوری کا الزام عائد کرکے تین روزہ دار لڑکوں کی بری طرح پیٹائی؛ وڈیو وائرل ہونے کے بعد چار گرفتار

بنگلور کے ہوسکوٹے میں چوری کا الزام عائد کرکے تین روزہ دار لڑکوں کی بری طرح پیٹائی؛ وڈیو وائرل ہونے کے بعد چار گرفتار

Sun, 03 Jul 2016 16:39:49  SO Admin   S.O. News Service

بنگلور کے مضافاتی تعلقہ ہوسکوٹے میں پیش آئے ایک شرمناک واقعے کی وڈیو کلپ سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولس نے چار لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ وڈیو کلپ میں تین لڑکوں کو ننگا کرکے ڈنڈوں سے بہت بری طرح پیٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ لڑکے رمضان ماہ کی دُہائی دے رہے تھے مگر پیٹنے والے بے رحم ہوکر اُن کی کوئی بات نہیں مان رہے تھے۔ جیسے ہی یہ وڈیو وائرل ہوئی، ایک کنڑا نیوز چینل کے رپورٹر کے ہاتھ لگ گئی جس نے اس وڈیو کواپنے چینل پر نشرکردیا۔

مختلف ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پیر ۲۷ جون کو ایوب نامی شخص کی ایک رئیٹیل دکان میں چوری کی واردات پیش آئی تھی، جس پر اگلے روزایوب نے قریبی علاقہ کے تین لڑکوں پر شک کیا اوران کے مکان کے قریب پہنچ  کر لڑکوں سے سوالات کئے، مگر لڑکوں نے اُن چوریوں کے تعلق سے لاعلمی ظاہر کی۔ جب ایوب نے یہ بات اپنے دوستوں کو بتائی تو دوستوں نے کہا کہ یہ کام اُن تین لڑکوں کو چھوڑ کر کسی اورکا نہیں ہوسکتا۔ دوستوں نے ایوب کو بتایا کہ زبانی پوچھنے سے کوئی قبول نہیں کرے گا، کھمبے سے باندھ کر پیٹائی کرنے کے بعد ہی وہ زبان کھولیں گے۔

جمعرات کی دوپہرکوسات لوگوں نے قاضی محلہ کے دو لڑکوں کو زبردستی کار پر بٹھایا، پھر سرکاری اسکول سے ایک اور لڑکے کو باہر کھینچ کرلاتے ہوئے کار کے اندر ڈال  دیا۔ پہلے تینوں کے کپڑے اُتارے گئے، ہاتھ اور پائوں کو رسیوں سے باندھا گیا پھرتینوں کا اغوا کرتے ہوئے چنتامنی روڈ پر واقع سنتے گیٹ لے جایا گیا، یہاں راستے کنارے کار کو روکاگیا، پھر درگاہ کے عقب میں واقع جگہ پران تینوں کو لے جاکر ان کی پیٹائی شروع کردی گئی۔ وڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح سات لوگوں نے ان لڑکوں کو پیٹا، کس طرح لڑکے روتے اور بلکتے ہوئے روزے کی دھائی دیتے رہے ، مگر اغواکاروں نے ان کی ایک نہیں سنی۔ وڈیو کلپ میں ایک لڑکے کے ہاتھوں اور پیروں پر کھڑے ہوکر تین اور چار لوگوں کو پیٹتے ہوئے بھی دکھایا گیاہے۔ جبکہ بچوں کے والدین نے اس بات کا بھی الزام لگایا ہے کہ ان کے لڑکوں کو بجلی کا شاک بھی دیا گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو اسکول کے لئے گئے ہوئے بچے جب شام کو واپس گھر نہیں لوٹے تو گھروالوں نے ان کی تلاش شروع کردی،اس دوران درگاہ کی زیارت کے لئے آئے ہوئے لوگوں نے ان لڑکوں کوبری طرح زخمی حالت میں دیکھ کر اُن کے گھروالوں کو خبر دی جس کے بعد ان تینوں کو فوری سرکاری اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے پولس کو بھی واقعے کی خبر کی گئی۔  بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں میں سے کسی ایک نے ماریپیٹ کی وڈیو کلپ بنائی اور اپنے ایک دوست کو روانہ کی، دوست نے اُس کلپ کو اپنے دیگر دوستوں کو فاروڈ کیا، جہاں سے یہ کلپ ایک معروف کنڑا نیوز چینل کے رپورٹر کے ہاتھ لگ گئی، جس نے اس وڈیو کو بار بار دکھایا، جس کے نتیجے میں پولس حرکت میں آگئی اوردکان مالک سمیت چار لوگوں کوفوری طور پر گرفتار کرلیا۔ بتایا گیا ہے پولس نے ابتدائ میں حملہ آوروں پر صرف معمولی دفعہ کے تحت کیس رجسٹرڈ کیا تھا، وڈیو وائرل ہوکر میڈیا میں چرچے کا سبب بننے کے بعد اب ساتوں لوگوں پر اغوا (سیکشن 363 آئی پی سی)، جان بوجھ کر امن وامان میں خلل پیداکرنے کی کوشش (سیشکشن نمبر504 آئی پی سی)، جان سے مارنے کی دھمکی (سیکشن نمبر 506)، ساتھ ساتھ حملہ کرنے کی دفعات143 143, 144, 147, 14D کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔

زخمی لڑکوں کے تعلق سے گھروالوں نے میڈیا کو بتایا کہ تینوں لڑکے جن کی شناخت اعظم (15)،عبدالمجید (14) اور قاضی (15) کی حیثیت سے کی گئی ہے، روزے سے تھے، بتایا گیا ہے کہ دوپہر 12 بجے سے شام چار بجے تک ان لڑکوں کی پیٹائی کی گئی ہے، بعد میں انہیں وہیں چھوڑ کرحملہ آورفرار ہوگئے تھے۔ اس تعلق سے بنگلور مضافات کے ایس پی مسٹر امیت سنگھ نے بتایا کہ پولس جلد سے جلد ساتوں لوگوں کو گرفتار کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گھروالوں نے شکایت درج کرنے کے بعد پولس کی جانب سے اگر غفلت برتی گئی ہے تو پولس اہلکاروں کے خلاف بھی وہ سخت کاروائی کریں گے۔ ایک لڑکے کے والد نے بتایا کہ ان کا لڑکا سرکاری اسکول میں دوپہر کے کھانے کے وقت روزہ ہونے کی بنا پراسکول کے باہر بیٹھا تھا کہ اچانک اُسے کچھ لوگوں نے اُٹھالیا اور زبردستی کار پر ڈال کر سنسان جگہ پر لے گئے، جہاں ان کے بیٹے کی بہت بری طرح پیٹائی کی گئی۔ ان کے مطابق اغوا کرنے اور لڑکوں کو ڈنڈوں سے پیٹنے نیز بجلی کا شاک دینے کی کاروائی میں نورالدین، مستان، ایوب، شمشیر، ذبیح اور گاندھی شامل ہیں۔

لڑکوں کو پیٹنے کی جو وڈیو نیوز چینلوں اور سوشیل میڈیا میں وائرل ہوئی، اُس کی کلپ کنڑا روزنامہ پرجاوانی کے شکرئے کے ساتھ نیچے دی گئی ہے۔

 


Share: